"دیوانے کی چاہت"

 جب وہ اداس ہوتی ہے نا تو نہ کرتا ہے ۔۔سورج کو پاؤں تلے روند دوں صحرا کو سمندروں میں انڈیل دوں اور  ۔۔پہاڑوں کو اسماں پر دے ماروں اسکی اداسی و خاموشی مجھے ایسا پاگل کرتی ہے جیسے کائنات کے سارے پاگل ذہن میرے دماغ میں پیوست ہوگئے ہوں اور ساری شراب میرے لہو میں دوڑ رہی ہو ۔۔ میرے خون کی چھینٹیں      ۔۔جیسے ساری زمین کو سرخ کردینگی اور میری رگیں انسانوں کے جسم سے لپٹ کر رسنے لگیں گی ۔۔اور میری آنکھیں ٹوٹے آسمان پر ہونگیں جس سے بہتے آنسو ایک نئی کائنات کو جنم دے رہے ہونگیں جس میں غم کا دکھ زمین پر نہیں اتارا جائے گا بانجھ عورت و مرد نہیں ہونگے جہاں عورت مرد دونوں بچہ پیدا کرسکیں گے ایک ایسی دنیا جس میں ہم دونو ایک دوسرے کا لباس ہونگیں وجود پانے سے اس نئی کائنات کے اختتام سے اس کائنات میں لہو نہیں بہہ سکے گا اور ہمارے درمیان کوئی تیسرا نہیں آئیگا ۔۔۔کاش میرے لکھنے سے کائنات پلٹ سکتی اور یہ زمین سن سکتی ۔۔  مگر کیا ہے کہ تمہاری مسکراہٹ کے کارن مجھے ہزار زندگیوں میں جلنا منظور ہے ۔۔  بس تمہاری آواز کا پیاسہ  ۔۔۔

م ع 

#حقیقت_زنڈگی_کے_رنگ

Comments

Popular posts from this blog

"نظم"

بلاک کردیجئے