Posts

"نظم"

 ہم وہ نسل ہیں  جن کے بچپن کو  ریاستی جبر نے سیاسی جبر کی لہر 🌊 میں ڈبویا خوف کی لکیر میں  خوشیوں کی اہٹ میں  ہمارے پیاروں کے لہو سے بھگویا  ہمارے کانوں میں گولیوں کی تڑ تڑ اہٹ  آج بھی ویسی اکثر گونجتی ہے  جیسے کسی جنگ میں  فوج اپنے دشمنوں کو رولتی ہے  ہمارے زمانے میں کرفیو کے آسیب ٹہرے  اور  سنسان سڑکوں پر فکر والوں کو موت دی گئی  قات لوں کو باہر جانے کے پروانے ملے  جیسے کسی قابل کو اسکالر شپ پر  یونیورسٹی میں جیسے داخلے ملے  مخبری کی آڑھ میں ناجانے کتنے میرے  غیر مقامی سبز و مچھلی فروش مرے ہمارے گھروں میں بندوق کی زور پر  بندوق والوں نے بندوقیں نکالیں  اور ہمارے ہی لوگ عقوبت خانوں سے نکل کر  پھر خونخوار ہوئے ،کہ طاقت کے نشے نے  شہر کے ہر گھر میں خوف کو جنم دیا  انسان کیا ہے انسانیت کیا ہے سب کچھ یہ  پھر یوں لسانیت کی نظر ہوا  ہمارے خوابوں کی تعبیروں کو کسی منصف نے  بڑی جلا کر آگ اندھیروں کی نظر کیا  ہماری نسل وہ نسل ہے  کہ  جس کی آنکھوں کو زرد آل...

بلاک کردیجئے

  بلاک کردیجئے نہیں ہوں آپ کا ہم مزاج بلاک کردیجئے ہوں کوئی کافر میں یا غدار بلاک کردیجئے ذاتیات پر اُتر آئے آپ کا دماغ بلاک کریجئے لگتا ہوں میں آدم بیزار بلاک کردیجئے ہوں میں ایک پاگل دیوانہ بلاک کردیجئے جھوٹے لگیں اگر میرے جذبات بلاک کردیجئے نہ دے سکوں گا میں کوئی فائدہ بلاک کردیجئے لگتا ہے میں نے کیا کوئی نقصان بلاک کردیجئے ملنا نہیں ہے مُجھ سے درکار بلاک کردیجئے ہے کوئی آپکو عداوت بلاک کردیجئے اگر کی ہو آپکی کردار کشی بلاک کردیجئے افشاں کیا ہو آپکا کوئی راز بلاک کردیجئے نہیں ہوتا ہوں میں برداشت بلاک کردیجئے نہیں کوئی میرے لئے جذبات بلاک کردیجئے بُرائی مُجھ سے نہ کیجئے بلاک کردیجئے ہیں آپ مولوی و فوجی کے پٹھو بلاک کردیجئے میں ہوں اپنے دل کی آواز دل میں نہ اُترپاوں تو بلاک کردیجئے شکریہ 2018 محسن علی

"دیوانے کی چاہت"

 جب وہ اداس ہوتی ہے نا تو نہ کرتا ہے ۔۔سورج کو پاؤں تلے روند دوں صحرا کو سمندروں میں انڈیل دوں اور  ۔۔پہاڑوں کو اسماں پر دے ماروں اسکی اداسی و خاموشی مجھے ایسا پاگل کرتی ہے جیسے کائنات کے سارے پاگل ذہن میرے دماغ میں پیوست ہوگئے ہوں اور ساری شراب میرے لہو میں دوڑ رہی ہو ۔۔ میرے خون کی چھینٹیں      ۔۔جیسے ساری زمین کو سرخ کردینگی اور میری رگیں انسانوں کے جسم سے لپٹ کر رسنے لگیں گی ۔۔اور میری آنکھیں ٹوٹے آسمان پر ہونگیں جس سے بہتے آنسو ایک نئی کائنات کو جنم دے رہے ہونگیں جس میں غم کا دکھ زمین پر نہیں اتارا جائے گا بانجھ عورت و مرد نہیں ہونگے جہاں عورت مرد دونوں بچہ پیدا کرسکیں گے ایک ایسی دنیا جس میں ہم دونو ایک دوسرے کا لباس ہونگیں وجود پانے سے اس نئی کائنات کے اختتام سے اس کائنات میں لہو نہیں بہہ سکے گا اور ہمارے درمیان کوئی تیسرا نہیں آئیگا ۔۔۔کاش میرے لکھنے سے کائنات پلٹ سکتی اور یہ زمین سن سکتی ۔۔  مگر کیا ہے کہ تمہاری مسکراہٹ کے کارن مجھے ہزار زندگیوں میں جلنا منظور ہے ۔۔  بس تمہاری آواز کا پیاسہ  ۔۔۔ م ع  #حقیقت_زنڈگی_کے_رنگ